رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے آج درس خارج کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا ، نهج البلاغۃ کے 53 ویں خط کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت امیرالمؤمنین علی(ع) نے اس خط میں مالک اشتر سے فرمایا کہ لوگ دین کا ستون ہیں لہذا ان کی خدمت کی جائے ۔
انہوں نے مزید کہا: اس خط میں معارف کا دریا موجزن ہے کہ جسے اسلامی معاشرے خصوصی مسلم حکمراں سرلوحہ عمل قرار دیں ، یہ خط ولایت فقیہ پر عظیم دلیل بھی ہے کیوں کہ حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام نے امام ہونے کے ناطے ایک فقیہ کو ملک چلانے اور ادارہ کرنے کا اختیار دیا ۔
حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملک کے حکمراں حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کی باتوں پر عمل کریں کہا: حکمراں اور ملک کا ذمہ دار طبقہ لوگوں کی ضرورتوں پر توجہ کرے اور ان کی مشکلات کے حل کی کوشش کرے نیز ان کی بہ نسبت دلسوز رہے ۔
انہوں نے مزید کہا : آج اقتدار تک پہونچنے والے افراد عوام کے ووٹ سے اقتدار تک پہونچے ہیں ، حکمراں اس بات پر توجہ کریں کہ عوام کا ووٹ ایک امانت ہے لہذا اگر اپنے وظیفہ پر صحیح عمل نہ کریں گے تو گویا خیانت کریں گے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ حکمراں ، عوام کے ساتھ صادق رہیں کہا: روایتوں میں آیا میں ہے کہ ہرگز کسی انسان کے زیادہ نمازی ہونے اور روزہ دار ہونے پر توجہ نہ کریں بلکہ اس کی صدقت اور امانت کو دیکھیں ۔
انہوں نے بیان کیا: حکمراں ھرگز عوام کو جھوٹا وعدہ نہ دیں کیوں کہ رسول اسلام(ص) کا ارشاد ہے کہ اسلامی حکومت کے حکمران اپنی قوم سے سچے رہیں ۔
اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: امام علی علیہ السلام کی ملک اشتر کے خط میں تاکید ہے کہ معاشرہ کے کمزور طبقہ پر خصوصی توجہ کی جائے کہ اس سلسلہ میں حکمراں ہرگز بے توجہی نہ کریں کیوں صداقت اور کمزور طبقہ پر توجہ ، مقاصد کی تکمیل میں موثر ہے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۳